Urdu poetry

Friday, March 5, 2021

DAGH DEHLVI دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں

 

دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں

جانے والی چیز کا غم کیا کریں

ہم نے مر کر ہجر میں پائی شفا

ایسے اچھوں کا وہ ماتم کیا کریں

اپنے ہی غم سے نہیں ملتی نجات

اس بنا پر فکر عالم کیا کریں

ایک ساغر پر ہے اپنی زندگی

رفتہ رفتہ اس سے بھی کم کیا کریں


کر چکے سب اپنی اپنی حکمتیں

دم نکلتا ہو تو ہمدم کیا کریں

دل نے سیکھا شیوۂ بیگانگی

ایسے نامحرم کو محرم کیا کریں

معرکہ ہے آج حسن و عشق کا

دیکھیے وہ کیا کریں ہم کیا کریں

آئینہ ہے اور وہ ہیں دیکھیے

فیصلہ دونوں یہ باہم کیا کریں


آدمی ہونا بہت دشوار ہے

پھر فرشتے حرص آدم کیا کریں

تند خو ہے کب سنے وہ دل کی بات

اور بھی برہم کو برہم کیا کریں

حیدرآباد اور لنگر یاد ہے

اب کے دلی میں محرم کیا کریں

کہتے ہیں اہل سفارش مجھ سے داغؔ

تیری قسمت ہے بری ہم کیا کریں

No comments:

Post a Comment