Urdu poetry

Friday, March 5, 2021

DAGH DEHLVI لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا


                     لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا

ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا

اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیرا

سب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا

تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے

کس کے اجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا

آرزو ہی نہ رہی صبح وطن کی مجھ کو

شام غربت ہے عجب وقت سہانا تیرا


اے دل شیفتہ میں آگ لگانے والے

رنگ لایا ہے یہ لاکھے کا جمانا تیرا

تو خدا تو نہیں اے ناصح ناداں میرا

کیا خطا کی جو کہا میں نے نہ مانا تیرا

رنج کیا وصل عدو کا جو تعلق ہی نہیں

مجھ کو واللہ ہنساتا ہے رلانا تیرا

کعبہ و دیر میں یا چشم و دل عاشق میں

انہیں دو چار گھروں میں ہے ٹھکانا تیرا


بزم دشمن سے تجھے کون اٹھا سکتا ہے

اک قیامت کا اٹھانا ہے اٹھانا تیرا

اپنی آنکھوں میں ابھی کوند گئی بجلی سی

ہم نہ سمجھے کہ یہ آنا ہے کہ جانا تیرا

یوں تو کیا آئے گا تو فرط نزاکت سے یہاں

سخت دشوار ہے دھوکے میں بھی آنا تیرا

داغؔ کو یوں وہ مٹاتے ہیں یہ فرماتے ہیں

تو بدل ڈال ہوا نام پرانا تیرا

No comments:

Post a Comment